کچھ جدائی کے دامن میں بھی چھوڑ دیں
ربط رکھیں ، اگر دوستی چھوڑ دیں
Related posts
-
اکبر الہ آبادی
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوں بازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
کچھ جدائی کے دامن میں بھی چھوڑ دیں
ربط رکھیں ، اگر دوستی چھوڑ دیں